ہمارے اےمان کا اظہار

en français | en españolTagalog | in English

 

خُدا
عظےم خُداہی ثابت قدم رہنے والا اور زمےن آسمان کو تخلےق کرنے والا ہے( نحمےاہ 9باب: 6 آےت)۔ وہ مکمل طور پر بر تر ،ابدی اور غےر فانی ہے اور واحد
باشعور ابدی خُدا ہے( پہلا تےمتھےس1:17 آےت) ۔ اِس کا نام ےہواہ ہے جو رحےم وہ مہربان، حلےم اور سچائی اور نےکی مےں قادر ہے(خروج،34باب:6باب)۔وہ عدل وانصاف کرنے والا ہے۔ وہ اکےلا ہی
عبادت ،عظمت ،عزت اور مکمل طور پر وابستگی کے قابل ہے۔ وہ وحدانےت کا حکم دےتے اور شرک ےا کثرت پرستی کی ملامت کرتے ہےں۔” سُن اَے اسرائےل ، خُداوند ہمارا خُدا اےک ہی خُداوند
ہے۔ تو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خُداوند اپنے خُداسے محبت رکھ(استثنا6باب4 اور 5آےت)۔

 

ےسوع:
ےسوع ناصری پےدائش 3:15 آےت کے نجات دہندہ کا پہلا پھل ہے۔
وہ اےک اےسا آدمی ہے جس کی تما م نبےو ں نے پےشن گوئی کی تھی(اعمال:3باب:18تا21 آےت)۔ جو ےہ وہ نبی ہے جس کے بارے موسیٰ نے انکشاف کےا کہ خُدا تمہارے لئے اےک نبی برپا کرے گا(استثنا:18باب،
15تا 19 آےت)۔خُدائے قادرِمطلق کا بےٹا داﺅد کی نسل سے ہوگا( رومےوں:1باب:3 آےت)۔ ےسوع مسےح کاہنِ اعظم اور بادشاہ کے طور پر مسح کےا گےا تھا، وہ صلےب پر مراکےونکہ اِس نے انسان کے گناہ
کے لئے قربانی دی۔ خُدا نے اُسے مُردوں مےں زندہ کےا اور آسمان پر اپنے دہنے ہاتھ بےٹھاےا۔ وہ وہاں تب رہے گا جب تک وہ بادشاہ کے طور پر نہےں آجاتا ہے جو اپنے باپ کے زمےنی تخت پر
بےٹھے گا اور خُدا کی طرف سے دُنےا پر حکومت کرے گا( زبور: 110)۔ ےسوع کا جی اُٹھنا وہ ثبوت ہے جس کا انکار نہےں کےا جاسکتا کہ وہ خُدا کا بےٹا ہے(رومےوں:1باب، 1تا 5آےت) ۔راہ اور حق
اورزندگی وہ ہے،کوئی بھی اُس کے وسےلہ کے بغےر باپ کے پاس نہےں آتا(ےوحنا:14باب،6آےت)۔وہ خُدا کا بےٹا ہے، خُدا بےٹا نہےں۔

 

روح القدس
روح القدس فرمانبردار شاگردوں کو تعلےمات
کے مقصد کے لئے خُدا کی طرف سے دی ہوئی اےک طاقت کے طور پر موجود ہے جس نے اُن کو اپنے کام کے لئے تےار کےا۔ ےاددہانی کروانا، گوائی دےنا ، رہنمائی کرنا، آنے والی چےزوں کو
دےکھنا،طاقت دےنا اور خُدا کی عظمت کو بےان کرنا۔ ےہ اےماندروں کو آنے والی زندگی مےںلے کر جانے لے لئے رہنمائی کرے گا( ےوحنا:14،16آےت)۔

 

بائبل مقدس:
بائبل مقدس عبرانی اور
ےونانی صحائف کا مجموعہ ہے، جو کہ الہام اور باختےار خُدا کا مکاشفہ ہے۔ اِس کے اندر وہ تما م چےزےں ہے جو خُدا پرستی ،دےن داری اور زندگی کے متعلق ہےں۔ ہم خُدا کے خوف ،عاجزی و
انکساری سے کلامِ مقدس کو سمجھنے کے کوشش کرتے ہےں(دوسرا تےمتھےس، 3باب، 16آےت۔دوسرا تمےتھےس 2باب،15آےت)۔

 

خُدا کی بادشاہی:
کلامِ مقدس مےں خُدا کی بادشاہی سراسر ےکساں ہے۔
ےہ بائبل کے مختلف حصوں کو ےکساں طور پر پھےلانے مےں مدد دےتی ہے۔ ےسوع مسےح ،پےغمروںاورتما م رسولوں نے آنے والی بادشاہی کے بارے بتاےا جب مسےح دوبارہ آئے گا تو اپنے ےروشلم
کے تخت پرتما م دُنےاپر حکومت کرے گا۔ اُس کی بادشاہی کا آخر نہ ہوگا۔ اُس کی حکومت سچائی منصفانہ اور ےقےنی ہوگی ہے، ےہ وہ بادشاہی ہے جس کو خُدا نے اپنے ذہن مےں رکھا جب اِس نے
انجےل کی خُوشخبری دےتے ہوئے کہا۔ کہ خُدا کی بادشاہی نزدےک آگئی ہے( متی: 9 باب،35آےت، مرقس:1باب،14تا 15آےت، اعمال 1باب، 3آےت، 8باب12,آےت، 19باب، 8آےت، 20باب، 24آےت، اور 24باب،23 ، 28 تا 31آےت، متی:
24،14آےت)

 

پرانا عہد:
ےسوع نے پرانا عہد پورا کےا (جو کو ہِ سےنا پر دےا گےا) اور اِس طرح وہ اِس کو اختتام پر لاےا۔ ( متی ۵ باب: ۷۱ تا ۰۲ آےت ، رومےوں ۰۱ باب: ۴ آےت) ۔اُس سے نےا عہد شروع
کےا جو اُس کے واپس آنے پر پورا ہوگا۔ انسان کی اِس عہد سے ذمہ داری ےہ ہے کہ وہ نئے عہد نامہ کے کلام مےں درج ہمارے خُدواند کے الفاظ کی فرمانبردای کرے۔ (عبرانےوں۸ باب: ۷ تا ۳۱
آےت، ۰۱ باب: ۵۱ تا ۹۳ آےت)

 

شےطان:
شےطان وہ برائی ہے جو اِس دور کا دےوتا ہے(دوسرا کرنتھےوں ۴ باب: ۴ آےت) ۔وہ حرےف ہے جو سب کو کھا جاتا ہے ، اور اُسے ثابت قدمی سے روکنا ہے( پہلا
پطرس ۵ باب: ۸ تا ۹ آےت)۔ اُس کی منزل اِس مےں قےد کر دی گئی ہے ،اور مسےح کی ہزار برس کی بادشاہی کے آخر پر اُسے آگ کی جھےل مےں ڈالا جائے گااور ہمےشہ کے لئے تباہ کےا جائے گا۔ ( مکاشفہ
۰۲ باب: ۷ تا ۰۱ آےت)

 

قےامت:
صرف ےسوع ہی مکمل طورپر مُردوں مےں سے زندہ کےا گےا تھا۔ وہ آسمان پر اُٹھا لےا گےا، اور خُدا کے دہنے ہاتھ پر بےٹھا ہو ا ہے، جب تک اُس کے دشمن اُس کے
پاﺅں کی چوکی نہےں بن جاتے ہےں۔ سارے مُردے قےامت تک قبروں مےں سو رہے ہےں( زبور: ۰۱۱: ، پہلا کرنتھےوں ۵۱ باب، پہلا تھسلنےکوں ۴ باب: ۳۱ تا ۸۱ آےت)

 

دوسری آمد:
جب ےسوع واپس آئے گاتو
راست بازوں کی قےامت ہوگی، جس مےں سب برگزےدوںکو جو مر گئے ہےں دوبارہ زندہ کےا جائے گا۔ جو برگزےدہ اُس کی آمد پر ابھی تک زندہ ہونگے اُنہےں فوراَ َ اُن دوبارہ زندہ کئے ہوﺅں
کے ساتھ تبدےل کےا جائے گا۔ ( متی ۴۲ باب: ۱۳ آےت، پہلا کرنتھےوں ۵۱ باب: ۳۲ آےت، پہلا تھسلنےکوں ۴ باب: ۶۱ اور ۷۱ آےت) اِس وقت تما م برگزےدہ ، دونوں زندہ اور مُردہ وہ نئے لافانی بدن
حاصل کرےںگے۔وہ زمےن پر ہزار برس کی بادشاہی قائم کرے گا( مکاشفہ ۰۲ باب: ۱ تا ۶ آےت) اور زمےن کو بحال کرے گا جس کا وعدہ نبےوں اور رسولوں نے کےا تھا،(اعما ل ۱ باب: ۶ آےت: ۳ باب: ۱۲ آےت،
۶۲ باب: ۶ تا ۷ آےت)عدالت:
ےسوع کی ہزار برس کی بادشاہی کے بعد ، بے اےمانوں کو زندہ کےا جائے گا، اُن کی عدالت ہوگی ، اور اُنہےں ابدی عذاب مےں ڈالا جائے گا اور خُدا سے الگ کر دےا
جائے گا۔ ( مکاشفہ : ۰۲ باب: ۷ تا ۵۱ آےت)

 

انسان کی منزل:
انسان کی آخری منزل آسمان ےا جہنم نہےں ہے۔ راست باز زمےن کے وارث ہونگے جو آخر کار فردوس مےں تبدےل کی جائے گی( زبور: ۷۳، متی ۵
باب: ۳ آےت، مکاشفہ ۵ باب: ۱۱ تا ۵۱ آےت) ناراست باز آگ کی جھےل مےں ڈالے جائےنگے( موت اور عذاب، لےکن ابدی جلنا نہےں)، جس کا اثر خُدا سے ہمےشہ کی جدائی ہے( مکاشفہ ۰۲ باب: ۰۱ تا ۵۱ آےت)

 

نجات:
ےسوع مسےح کے وسےلہ سے ہر انسان کو نجات کا مفت تحفہ دستےاب ہے( مکاشفہ : ۳ باب: ۱۲ تا ۴۲ آےت)۔ انسان اپنے آپ کو نجات نہےں دے سکتا ہے( افسےوں:۲ باب: ۵ تا ۰۱ آےت) ۔انسا ن کی ےہ ذمہ
داری ہے کہ خُدا کی بادشاہی ( مرقس: ۰۱ باب: ۵۱ آےت) اور مسےح کے بچانے کے کام پر اےمان رکھے( رومےوں: ۰۱ باب: ۹ تا ۰۱ آےت)۔ اےمان فرمانبردار ی سے بنتا ہے(ےعقوب ۲ باب: ۴۱ تا ۶۲ آےت)۔ اگر
ےسوع ہمارا خُداوند ہے، تو پھر ہمےں اُس کا حکم ماننا چاہےے۔بادشاہی مےں داخل ہونے کے لئے ہمےں آخرت تک اےمان کی ضرورت ہے(عبرانےوں ۳ باب: ۶ تا ۰۱ آےت)۔

 

کلےسےا:
آج کلےسےامسےح
کے سربراہ ہوتے ہوئے مسےح کا بدن ہے۔ ہر فرد اہم رکن ہے اور اِس کو مکمل کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔ کوئی بھی کسی سے برتر ےا کمتر نہےں ہے۔ کوئی کسی سے زےادہ ےا کم قدر والا
نہےںہے۔ہمارا مختلف ہونا حسد کے لئے نہ تو دھمکی ہے اور نہ ہی اضطرار ہے بلکہ ہمارا اےک دوسرے پر انحصار کو بڑھاتا ہے۔ خُدا سے محبت ہمےں متحد رکھنے کی ڈور ہے(رومےوں ۲۱ باب: ۱ تا
۱۲ آےت۔ پہلا کرنتھےوں ۲۱ باب: ۱ تا ۳۱ آےت: ۳۱، افسےوں ۴ باب: ۱ تا ۶۱ آےت)

 

ہمارا مشن
مسےحی کلےسےا کا مشن ےہ ہے،” تم تما م دُنےا مےں جا کر ساری خلق کے سامنے انجےل کی منادی کرو“(مرقس
: ۰۱ باب: ۵۱ آےت)ہماری باہمی رسالت بادشاہت کی انجےل کی تبلےغ ہے جو انسان کو خُدا کے ساتھ ملاتی ہے( دوسرا کرنتھےوں: ۵ باب: ۸۱ تا ۹۱ آےت)۔

X